Monday 9 May 2016

How some jews parent their child


HEADD


تو محبت نہیں تھا عادت تھاتو محبت نہیں تھا عادت تھا

تو محبت نہیں تھا عادت تھا
تیری عادت بدل چکا ہوں میں

عادتیں یوں بھی بری ہوتی ہیں
بری عادت بدل چکا ہوں میں

تیری سوچوں میں ڈوبا رہتا تھا
اب وہ سوچیں بدل چکا ہوں میں

کبھی آنکھیں جو جینا مرنا تھیں
اب وہ آنکھیں بدل چکا ہوں میں

کبھی تم تھے کہ بس نمایاں تھے
اب وہ محفل بدل چکا ہوں میں

تم مسافر تھے غیر منزل کے
سو وہ رستے بدل چکا ہوں میں

ساتھ رہ کے خوشی جو بھولا تھا
اب میں خوش ہوں بدل چکا ہوں میں

یاد آو ، تو آ نہ پاؤ گے
خود کو اتنا بدل چکا ہوں میں

چاہے اب کوئی بیوفا سمجھے
سب وفائیں بدل چکا ہوں میں

اب وہ عادت نہیں محبت ہے
تم سے جس کو بدل چکا ہوں میں